حدیث {۱۹} Hadees 19

حدیث {۱۹}

عَنْ أَنَسٍٍ أَنَّ النَّبِِیَّ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم وَأَبَابَکْرٍ وَ عُمَرَ کَانُوْا یَفْتَتِحُوْنَ الصَّلوٰۃَ بِالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِِّ الْعٰلَمِیْنَ ۔  رَوَاہٗ الشَّیْخَانِ (2) 
ترجمہ : -حضرت سیدنا اَنَس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں کہ رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اور حضرت سیدنا ابوبکر صدیق و سیدنا عمربن خطابرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَانماز اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ کے ساتھ شروع کرتے تھے۔ 
اس کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بسم اﷲ نہیں پڑھتے تھے۔ بلکہ مطلب یہ ہے کہ بِسْمِ اللّٰہِ بالجہر  نہیں پڑھتے تھے۔ چنانچہ صحیح مسلم کی دوسری روایت(3)میں اس کی تشریح ہے ۔ کہا اَنَس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فَلَمْ اَسْمَعْ اَحَدًا مِّنْھُمْ یَقْرَئُ بِِسْمِِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یعنی میں نے کسی کو نہیں سنا کہ وہ بِسْمِ اللّٰہِپڑھتا ہو ۔ پھر دوسری حدیث میں اس کی صاف تصریح ہے۔ جس کو نسائی(4) نے روایت کیا۔ فَلَمْ اَسْمَعْ اَحَدًا مِّنْھُمْ یَجْھَرُ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِکہ میں نے ان میں سے کسی
کو نہیں سنا کہبِسْمِ اللّٰہِ جہر سے پڑھتے ہوں ۔ تو معلوم ہوا کہ بِسْمِ اللّٰہِپڑھنے کی نفی نہیں ۔ بلکہ اونچی پڑھنے کی نفی ہے۔ 
________________________________
1 -   یعنی صاحب شان کام کی ابتداء بسم اللہ سے کرنا
2 -   صحیح البخاری ، کتاب الآذان ۱ / ۱۰۳ ، الصحیح لمسلم۱ / ۱۷۲
3 -   ا یضًا ۱ / ۱۷۲۔ 
4 -   النسائی۱ / ۱۰۵۔ 

Post a Comment

0 Comments