حدیث {۲۰} Hadees 20

حدیث {۲۰}

عَنْ اَبِیْ مُوْسیٰ قَالَ عَلَّمَنَا رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم قَالَ اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلوٰۃِ فَلْیَؤُمُّکُمْ أحَدُکُمْ وَاِذَا قَرَأَ الْاِمَامُ فَاَنْصِتُوْا۔   رواہ أحمد و مسلم (1) 
ترجمہ : -حضرت سیدنا ابو موسیٰ اشعری  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کہتے ہیں کہ رسول کریم و رؤف رحیم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے ہمیں سکھایا کہ جب تم نماز کے لئے اٹھو تو چاہیئے کہ تم میں سے ایک تمہارا امام بنے اور جب امام پڑھے تو تم چپ رہو ۔ 
اس کو امام احمدومسلم نے روایت کیا۔ 
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قرائت امام کا حق ہے اور مقتدی کو خاموش رہنے کا حکم ہے ۔ یہ حدیث قرآن کریم کی تفسیر ہے ۔ 
اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے : 
وَ اِذَا قُرِئَ الْقُرْاٰنُ فَاسْتَمِعُوْا لَهٗ وَ اَنْصِتُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ(۲۰۴)
ترجمۂ کنزالایمان : اور جب قرآن پڑھا جائے تو اُسے کان لگاکر سنو اور خاموش رہو کہ تم پر رحم ہو۔ (الاعراف۹/۲۰۴)
 اس آیت سے یہ معلوم نہیں ہوتا تھاکہ پڑھنے والا کون ہو۔ حدیث مذکور نے یہ بیان کردیا کہ وہ پڑھنے والا امام ہے۔ جب امام قرآن پڑھے تو تم خاموش رہو۔ معلوم ہوا کہ مقتدی فاتحہ خلف الامام نہ پڑھے(1)۔ یہی صحیح ہے۔ حضرت سیدناابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بھی اس حدیث کو روایت کیا۔ فرمایا رسول   کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے : 
اِنَّمَا جُعِلَ الْاِمَامُِ لِیُؤْتَمََّّ بِہِ فَاِذَا کَبَّرَ فَکَبِِّرُوْا وَاِذَا قَرَئَ فَاَنْصِتُوْا۔
ترجمہ : امام اس لئے بنایا گیا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے۔ جب وہ تکبیر کہے تو تم تکبیر کہو۔ جب وہ پڑھے تو تم چپ رہو۔(2)
 اس کو ابوداؤد ابن ماجہ نسائی وغیرہم نے روایت کیا۔ یہ حدیث بھی صحیح ہے۔ اس کو مسلم نے بھی صحیح کہا ہے ۔ 

Post a Comment

0 Comments