حدیث {۱۶} Hadees 16

حدیث {۱۶}

عَنْ اَنَسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم إِذَا افْتَتَحَ الصَّلوٰۃَ کَبَّرَ ثُمَّ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّیٰ یُحَاذِيَ إِبْھَامَیْہِ اُذُنَیْہِ ثُمَّ یَقُوْلُ سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالیٰ جَدُّکَ وَ لاَ إِلٰہَ غَیْرُکَ۔  رَوَاہٗ الدَّارُقُطْنِیْ وَ قَالَ اَسْنَادُہٗ کُلُّھُمْ ثُقَاتٌ کَذَا فِی الزّیْلَعِیْ(1)
ترجمہ : حضرت سیدنا انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم جب نماز کوشروع کرتے تو تکبیر کہتے پھر دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے یہاں تک کہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے انگھوٹھے دونوں کانوں کے برابر ہوجاتے پھر سُبْحَانَک اللّٰھُمَّ  آخر تک پڑھتے ۔ اس کو دارقطنی نے روایت کیا ۔ اس کے سب رواۃثقہ ہیں ۔ 
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تکبیر تحریمہ کیلئے ہاتھ کانوں کے برابر اٹھانے چاہئیں ۔ ایسا ہی ابوداؤد میں وائل کی حدیث میں آیا ہے ۔ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو جب شروع کیا نماز کو تو دونوں ہاتھ کانوں کے برابرتک اٹھاتے ۔ کہا وائل نے میں ان کے پاس آیا تو دیکھا کہ اپنے ہاتھوں کو سینوں تک اٹھاتے ہیں ۔ اور ان پر بارانیاں اور لوئیاں تھیں ۔ یعنی سردی کے سبب ہاتھوں کو باہر نہیں نکالتے تھے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ جن 
روایتوں میں مونڈھوں کے برابر ہاتھ اٹھانا آیا ہے وہ عذر سردی سے تھا یا یہ کہ مونڈھوں کے برابر ہاتھ ہوں ۔ اور دونوں انگھوٹھے کانوں کے برابر ہوں ۔ چنانچہ ابوداؤد میں وائل کی حدیث میں آیا ہے کہ اس نے نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو دیکھا جب وہ نماز کے لئے کھڑے ہوئے تو آپ نے دونوں ہاتھ اٹھائے۔ یہاں تک کہ مونڈھوں کے مقابل ہوگئے اور برابر کیا دونوں ابہاموں (انگوٹھوں ) کو اپنے کانوں کے ۔ شرح مسند امام ص ۲۴۴۔ 

________________________________
1 -   الدار قطنی ۱ ، ۳۰۰۔ 



Post a Comment

0 Comments