حدیث {۳۷} Hadees 37

حدیث {۳۷}

عَنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ قَالَ إِنَّ رَجُلاً  أَمَّ قَوْمًا فَبَصَقَ فِیْ الْقِبْلَۃِ وَرَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم یَنْظُرُ فَقَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم لِقَوْمِہٖ حِیْنَ فََرَغَ لَا یُصَلِّیْ لَکُمْ فَأَرَادَ بَعْدَ ذٰلِکَ أَنْ یُصَلِّیَ لَھُمْ فَمَنَعُوْہُ فَأَخْبَرُوْہُ بِقُوْلِ رَسُوْلِ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم فَذَکَرَ ذٰلِکَ لِرَسُوْلِ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم فَقَالَ نَعَمْ وَحَسِبْتُ أَنَّہ‘ قَالَ إِنَّکَ قَدْ اٰذَیتَ اﷲَ وَرَسُوْلَہ‘۔(4)
ترجمہ :  حضرت سیدنا سائب بن خلادرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکہتے ہیں کہ ایک شخص نے 

ایک قوم کی اِمامت کی اور قبلہ کی طرف منہ کرکے تھوکا ۔ رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم دیکھ رہے تھے ۔ حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے اس کی قوم کو فرمایا جب وہ فارغ ہوا کہ یہ تمہیں نماز نہ پڑھائے ۔ پھر جب وہ نماز پڑھانے لگا تو لوگوں نے اسے منع کیا اور رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے فرمان کی اسے خبر دی۔ تو اس نے رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے پاس ذکر کیا۔ تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا ہاں ( میں نے منع کیا ہے )۔ راوی کہتے ہیں میں گمان کرتا ہوں کہ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے یہ بھی فرمایا کہ تو نے اﷲ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو ایذا دی۔ 
دیکھو قبلہ شریف کی طرف منہ کرکے تھوکنے کے سبب حضور عَلَيْهِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے نماز کی امامت سے روک دیا۔ تو جو لوگ سر سے پاؤں تک بے ادب ہیں ان کے پیچھے نماز کیسے جائز ہے۔ پس وہابی مرزائی ۔ رافضی ۔ خارجی (1)۔ اہل قرآن کسی کے پیچھے نماز پڑھنا دُرست نہیں ہے ۔ 

Post a Comment

0 Comments