حدیث {۳۶} Hadees 36

حدیث {۳۶}

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ  ،  قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم إِجْعَلُوْا أَئِمَّتَکُمْ خِیَارَکُمْ فَإِنَّھُمْ وَفْدُکُمْ فِیْمَا بَیْنَکُمْ وَبَیْنَ رَبِّکُمْ۔  رَوَاہٗ الدَّارُقُطْنِیْ(1)
ترجمہ : - فرمایا حضور نبی کریم رئو ف الرحیم   صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے کہ اپنے امام برگزیدہ لوگوں کو بناؤ کہ وہ تمہارے اور تمہارے رب کے درمیان تمہارے ایلچی(سفیر) ہیں ۔ اس کو دارقطنی نے روایت کیا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ امام برگزیدہ ہونا چاہیئے۔ اور ظاہر ہے کہ جن لوگوں کا عقیدہ صحیح نہیں وہابی(2)ہویا 
  مرزائی (1) شیعہ(2) ہو یا اَہل قرآن(3) وہ ہرگز برگُزیدہ نہیں ہوسکتے ۔ لہذا ان میں سے کسی کے پیچھے نماز نہیں پڑھنا چاہئے ۔ 

________________________________
1 -   الدار قطنی ۱ ، ۱۹۷۔ 
2 -   یہ فرقہ  ۱۲۰۹ ھ میں پیدا ہوا۔ اس مذہب کا بانی محمد بن عبد الوھّاب نجدی تھا۔ جس نے تمام عرب خصوصاً حرمین شریفین میں بہت شدید فتنے پھیلائے۔ علماء کو قتل کیا ، صحابہ کرام وآئمہ و علماء و شہداء ث کی قبریں کھود ڈالیں۔ روضۂ انور کا نام معاذ اﷲ صنم اکبر رکھا تھا یعنی بڑا بُت۔ اور طرح طرح کے ظلم کئے جیسا کہ بخاری شریف کی صحیح حدیث جلد ۲ ص ۱۰۵۱ میں حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے خبر دی تھی کہ نجد سے فتنے اُٹھیں گے اور شیطان کا گروہ نکلے گا وہ گروہ بارہ سو سال بعد ظاہر ہوا۔ 
علامہ شامی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ردالمحتار ۶ ص ۴۰۰ میں اسے خارجی بتایا۔ اس عبدالوھاب کے بیٹے نے ایک کتاب لکھی جس کا نام ’’ کتاب التوحید‘‘ رکھا۔ اس کا ترجمہ ہندوستان میں اسماعیل دہلوی نے کیا جس کا نام ’’تقویۃ الایمان‘‘ رکھا اور ہندوستان میں وھّابیت اُسی نے پھیلائی۔ ان کا ایک بڑا عقیدہ یہ ہے کہ جو اِن کے مذہب پر نہ ہو وہ کا فر مشرک ہے (بہارِ شریعت جلد اول حصہ اول ص ۳۳)



Post a Comment

0 Comments