حدیث {۲۶} Hadees 26

حدیث {۲۶}

عَنْ اَبِِيْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ ، قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اِذَا قَالَ الْاِمَامُ سَمِعَ اﷲُ لِمَنْ حَمِدَہُ فَقُوْلُوْا اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ فَإِنَّہٗ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہ‘ قَوْلَ الْمَلٰئِکَۃِ غُفِرَ لَہٗ مَا تَقَدَّم مِنْ ذَنْبِہٖ ۔  مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ (1)
ترجمہ : - حضرت سیدنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے فرمایا رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗکہے تو تم اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُکہو ۔ بے شک جس شخص کا قول فِرشتوں کے قول کے موافق ہو اس کے اگلے سب گناہ بخشے جاتے ہیں ۔ 
اس کو بخاری و مسلم نے روایت کیا۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مقتدی صرف رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُکہے۔ اسے سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہ کہنے کہ ضرورت نہیں ۔ سَمِعَ اللّٰہُ کہنا امام کا وظیفہ ہے ۔ 
حضرت سیدنا عامر شعبیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے پانچ سو صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاکی زیارت کی۔ 
وہ فرماتے ہیں لَا یَقُوْلُ الْقَوْمُ خَلْفَ الْاِمَامِ سَمِعَ اللّٰہ ُ لِمَنْ حَمِدَہُ وَلَکِنْ یَّقُوْلُوْنَ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ۔  اخرجہ ابو داؤدکہ امام کے پیچھے مقتدی سَمِعَ اللّٰہُنہ کہیں۔ وہ صرف رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ کہیں۔ اس کو ابوداؤد نے روایت کیا۔ (1) اور احادیث میں جو دعا ء رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ سے زیادہ آئی ہے وہ یا تو اس حدیث سے پہلے پر محمول ہے یا حالت انفراد پر یا تَطَوُّعْ (2)  پر محمول ہے ۔ 

Post a Comment

0 Comments